آپ اندازہ نہیں کرسکتے اس وقت میری کیا حالت تھی اور اس کی آنکھوں کی جو کیفیت تھی میں آج تک نہیں بھلا سکی‘ اس کی نظر پتھر تک کو پھاڑ دینے والی ہے‘ سب محلے والے اور رشتہ دار تک اسے دیکھ کر یہی کہتے ہیں کہ اس کی آنکھیں دیکھ کر خوف آتا ہے
ابھی خط پوسٹ نہیں کرپائی تھی کہ ستمبر کے مہینے کا عبقری ملا‘ بے تابی سے کھولا تو دوسرے صفحے پر نظر پڑی جس پر’’ نظربد کا تیر‘‘ پڑھنے کوملا تو ایک پُرانی بات یاد آئی کہ میرے بچے ابھی چھوٹے ہی تھے بڑی بیٹی تقریباً پانچ سال کی‘ چھوٹی چار اور بیٹا اڑھائی سال کا تھااور ہم کرائے کے مکان میں رہتے تھے۔ایک مرتبہ میرےمالک مکان کسی کی فوتگی پر پشاور جارہے تھے اور اپنے دونوں بیٹوں کو میرے پاس چھوڑ کر جارہے تھے۔ میں ان کو خدا حافظ کرنے گئی تو اتنے میں ان کا چھوٹا بیٹا روتا ہوا آیا اور بتایا کہ میری بیٹی نے اسے مارا ہے اور خون نکلا ہے۔
خون اتنا تھا اور چوٹ اتنی لگی تھی جتنی ناخن کی خراش ہو۔۔۔ مگر ہمارے مالک مکان نے واویلا مچا دیا اوراس کی بیوی اس عرصہ میں خاموش رہی میں بات پوچھنے اپنی بیٹی کے پاس آئی تو بچوں نے بتایا کہ تیمور نے مارا تھا بھائی کو پسلیوں میں لاتیں ماری تھیں اس لیے ہم نے مارا۔ وہ بچہ بچپن میں ایسا ہی تھا‘ لڑاکا سا۔۔۔
میں نے بچوں کو سمجھایا کہ ایسا نہیں کرتے وغیرہ وغیرہ۔۔۔ اتنے میں مالک مکان کی بیوی اپنے دوسرے بیٹے کو لینے آئیں تب بھی اس نے میرے بچوں کو یا مجھے کچھ نہیں کہا۔۔۔ صرف ایک نظر بھر کر اس نے میرے تینوں بچوں کودیکھا اوراپنے بیٹے کو لے کر چلی گئی‘ اسے گئے ابھی پانچ منٹ ہی گزرے ہونگے کہ میری بیٹی کچن میں شلف پر سے کچھ اٹھاتے ہوئے فرش پر چاروں شانے چت گری اور اس کی کمر پر اتنی زور سے لگی کمر لال ہوگئی اور ایسے لگے جیسے اندر سے گوشت پھٹ گیاہو‘ کئی دنوں تک وہ تکلیف میں رہی اور دوائیاں استعمال کرتی رہی جب وہ گری میں اسے اٹھانے کچن میں گئی تو دوسری بیٹی کمرے میں صوفے سے گری اور شیشے کی ایش ٹرے پر پاؤں لگا ایش ٹرے ٹوٹ کر اس کی ایڑی کاٹتی چلی گئی‘ ایڑی پر سے گوشت کا ٹکڑا لٹکنے لگا‘ اس کی پٹی سے ابھی فارغ نہیں ہوئی تھی کہ بیٹا استری سٹینڈ سے استری اٹھاتے ہوئے جل گیا۔
استری اس کے منہ پر اس طرح لگی کہ آنکھ کے نیچے اس کا گال جل گیا اور کھال اتر گئی۔ یہ تینوں واقعات مشکل سے پانچ یا دس منٹ کے اندر واقعہ ہوئے۔ ابھی وہ لوگ گئے نہیں تھے‘ اُن کی بڑی بیٹی بتانے آئی کہ وہ دونوں بچوں کو ساتھ لے کر جارہے ہیں‘ اس نےمیرے بچوں کو دیکھا اور جاکر انہیں بتایا کہ میرے بچوں کی کتنی بُری حالت ہورہی ہے‘ میری مالک مکان چند لمحات کیلئے دروازے تک آکرمیرے بچوںکی حالت دیکھ کر مسکرا کر چلی گئی۔
آپ اندازہ نہیں کرسکتے اس وقت میری کیا حالت تھی اور اس کی آنکھوں کی جو کیفیت تھی میں آج تک نہیں بھلا سکی‘ اس کی نظر پتھر تک کو پھاڑ دینے والی مشہور ہے‘ سب محلے والے اوراس کے رشتہ دار تک اسے دیکھ کر یہی کہتے ہیں کہ اس کی آنکھیں دیکھ کر خوف آتا ہے۔ میں وہ دن اور آج کا دن وہ جب بھی میرے بچوں کو دیکھتی ہیں تو میں ایک بار آیت الکرسی اور ایک مرتبہ چاروں قل پڑھ کر بچوں پر پھونک دیتی ہوں۔ اس کی آنکھیں ایسا لگتا ہے کہ جسے دیکھ رہی ہیں اس کے اندر سے سارا کچھ نکال باہر کریں گی۔ محترم حکیم صاحب میرا نام شائع مت کیجئے گا۔
حکیم صاحب کے نام پر دھوکہ
بارہا یہ شکایات موصول ہورہی ہیں کہ آن لائن لوگ حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) سے اورماہنامہ عبقری سے اپنا تعلق ظاہر کرتے ہیں اور دکھی انسانیت کو اپنے جعلی عاملین اور غیرشرعی معاملات میں پھنساتے ہیں۔عبقری کی طرف سے اعلان ہے کہ ان دھوکہ بازوں سے بچنے کی کوشش کریں اور صرف مندرجہ ذیل رابطے ہی استعمال کریں۔
www.ubqari.org
facebook.com/ubqari
پتہ: دفتر’’عبقری‘‘ مرکز روحانیت و امن 78/3 قرطبہ چوک نزدگوگا نیلام گھر سابقہ یونائیٹڈ بیکری عبقری اسٹریٹ مزنگ چونگی لاہور۔فون:(042)-37552384, 37597605,۔نوٹ: عبقری کی طرف سے روحانی و جسمانی علاج کے لیے کسی شہر میں کوئی اور نمائندہ مقرر نہیں ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں